ڈونرز
پنجا ب حکومت سے متعلق.
پاکستان کے وفاقی ڈھانچے میں صوبائی حکومتیں ایف سی ڈی او کے تحت اور عالمی بینک کے تعاون سے چلنے والے پروگراموں میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل سکلز کے لیے فنڈز فراہم کرتی ہیں۔
نمبروں پر مجموعی اثر .
پی ایس ڈی ایف اور ایف سی ڈی او.
پی ایس ڈی ایف کو 2010 میں حکومت پنجاب اور ایف سی ڈی او (سابقہ محکمہ برائے بین الاقوامی ترقی – ڈی ایف آئی ڈی) اور یو کے ایڈ کے درمیان معاہدے کے ذریعے 42 کمپنیوں کے ایک سیکشن کے طور پر قائم ہوا تھا۔ اس فنڈ کو قائم کرنے کا مقصد پنجاب کے غریب اور کمزور مالی حیثیت کے حامل 29-18 سال کی عمر کے نوجوانوں کو سکلز کی تربیت فراہم کرنا تھا جن میں 40 فیصد تعداد خواتین کی تھی۔ اس کے علاوہ یہ مقصد بھی تھا کہ بہتر روزگار کے حصول کے لیے نوجوانوں کو دیرپا آمدنی کے حصول کے مواقع تک رسائی فراہم کی جائے۔
شراکت کے ذریعے پنجاب اکنامک اپرچیونٹیز پروگرام (پی ای و پی) کے تحت تربیتی پروگرام شروع کیے گئے اور سال 2010 سے 2015 کے درمیان کامیابی کے ساتھ پنجاب کے 145،000 نوجوانوں کو تربیت فراہم کی گئی۔پی ایس ڈی ایف اور ایف سی ڈی او کے درمیان شراکت کار جاری رہی اور بعد میں اس کی جگہ سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام (ایس ڈی پی) نے لے لی۔ ایس ڈی پی کے تحت 10 معاشی شعبوں اور پنجاب کے 36 اضلاع میں 320،000 افراد نے 21-2016 کے درمیان پانچ سال کی مدت کے دوران کامیابی کے ساتھ تربیت مکمل کی۔
ایس ڈی پی – اعداد و شمار کی روشنی میں.
ایس ڈی پی – ٹریسر نتائج.
افرادی قوت کی شراکتی شرح
روزگار کی شرح
روزگار کی شرح
پی ایس ڈی ایف اور عالمی بینک.
پی ایس ڈی ایف اور عالمی بینک نے 2016-2015 میں پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت پنجاب کے کمزور اور محروم طبقات سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو سکلز کی تربیت فراہم کرنے کے لیے شراکت قائم کی۔ پی ایس ڈی ایف نے کامیابی کے ساتھ 2020-2016 کے درمیان پنجاب کے 36 اضلاع میں 10 معاشی شعبوں میں پی ایس ڈی پی کے تحت 41،000 سے زیادہ نوجوانوں کو کامیابی کے ساتھ تربیت فراہم کی